ایکنا نیوز- پریس ٹی وی کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل کے قایم مقام سربراہ ماکمیڈ کامارا نے کہا ہے کہ قانونی طور پر پینتالیس دن کی مہلت پوری ہورہی ہے اور اگر نایجیرین حکومت شیخ زکزاکی کو آزاد نہیں کراتی تو یہ قانون کی خلاف ورزی ہوگی
کامارا نے اس اقدام کو «غیرقانونی » قرار دیتے ہوئے کہا : «دسمبر ۲۰۱۵ میں ہونے والے مظالم پر پردہ پوشی کی سازش کی جارہی ہے»
ایمنسٹی انٹرنشینل نے واضح انداز میں کہا کہ زاریا شہر میں سینکڑوں لوگ مارے گیے ہیں
کامارا نے اس نکتے پر تاکید کی ہے کہ عدالتی حکم پر فوری اور بلا تاخیر عمل اور شیخ زکزاکی کی غیرقانونی قید کو ختم کیا جائے۔
نایجیریا کی عدالت نے شیخ زکزاکی کو رہا کرنے کا حکم جاری کیا ہے مگر فورسز نے سیکورٹی کے نام پر انہیں حبس بیجا میں رکھا ہے
شیخ زکزاکی اہلیہ سمیت ایک سال سے زاید قید بیجا میں بسر کررہے ہیں ۔
دسمبر ۲۰۱۵ کو زاریا میں ہونے والے حملے میں شیخ زکزاکی اور انکی اہلیہ زخمی جبکہ تین پچاس دیگر جان بحق ہوگیے جنمیں شیخ زکزاکی کے تین بیٹے بھی شامل ہیں
ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت مختلف انسانی حقوق کے اداروں نے ان مظالم کی شدید مذمت کی ہیں ۔