'ہزاروں افغان طالبان بلوچستان کے مدارس میں زیر تعلیم'

IQNA

'ہزاروں افغان طالبان بلوچستان کے مدارس میں زیر تعلیم'

13:47 - February 27, 2017
خبر کا کوڈ: 3502578
بین الاقوامی گروپ: بلوچستان کے وزیر داخلہ و قبائلی امور سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ اب بھی ہزاروں افغان طالبان ان کے صوبے میں موجود دینی مدارس میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

ایکنا نیوز- ڈان نیوز کے مطابق امریکی نشریاتی ادارے ’وائس آف امریکا‘ کے افغان ریڈیو چینل ’دیوا‘سے بات کرتے ہوئے سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے بہت سارے مدارس میں افغان طالبان زیر تعلیم ہیں، جب کہ بہت سے مدارس ان کی ملکیت ہیں۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ پاکستان میں موجود 30 ہزار سے زائد مدارس میں سے زیادہ تر قانونی ہیں اور وہ مذہبی تعلیم دینے پر سختی سے عمل پیرا ہیں، مگر ہزاروں مدارس ایسے بھی ہیں جو حکومت کے پاس رجسٹرڈ نہیں ہیں اور ’انتہا پسندی کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ طالبان اور دیگر عسکریت پسندوں کے لیے لوگ بھرتی کرتے ہیں‘۔

وزیر مملکت برائے مذہبی امور امین الحسنات شاہ نے امریکی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ ان مدارس میں سے زیادہ تر اپنے فنڈز بیرون ملک خاص طور پر عرب ممالک سے حاصل کرتے ہیں۔

وزیر مملکت کے مطابق حکومت ان مدارس کے منی ٹریل اور ان کی جانب سے ان پیسوں کے خرچ کی نگرانی کر رہی ہے، حکومت یہ یقینی بنانا چاہتی ہے کہ اس رقم کو دینی مدارس کے تحت پاکستان میں کسی مشکوک سرگرمی اور انتہاپسندی کے خلاف استعمال نہ کیا جائے۔

امین الحسنات شاہ نے بتایا کہ حکومت نے ان مدارس میں رجسٹریشن اور نصاب کے ذریعے اصلاحات لانے کا عزم کر رکھا ہے، اس لیے یہ تہیہ کیا گیا ہے کہ ان مدارس میں کسی بھی طرح کی انتہاپسندی سے منسلک سرگرمی کو مانیٹر کرنے کے لیے ان پر نظر رکھی جائے گی۔

نیشنل کاؤنٹر ٹیرارزم اتھارٹی (نیکٹا) کے سربراہ احسان غنی نے بتایا کہ ’حکومت نے انسداد دہشت گردی سے متعلق نئی پالسیسی تشکیل دی ہے‘، جس میں مدارس کے نظام کی اصلاحات بھی شامل ہیں، انھوں نے بتایا کہ حکومت نے تمام غیر رجسٹرڈ مدارس کی رجسٹریشن کا تہیہ کررکھا ہے۔

نظرات بینندگان
captcha