ایکنا نیوز- آناتولی نیوز کے مطابق سیاسی ماہرین کے مطابق روھنگیا مسلمانوں کی واپسی کا معاہدہ مکمل ناکامی سے دوچار نظر آرہا ہے۔
برما اور بنگلہ دیش کے درمیان نومبر کو ہونے والے معاہدے کے مطابق روھنگیا مسلمانوں کو واپسی پر اقلیت اور مہاجر کے طور پر میانمار میں رکھا جائےگا۔
بنگلہ دیش میں مہاجرین امور کے نمایندے ابرار کے مطابق معاہدہ انتہائی مایوس کن ہے اور اس سے مسلمانوں کی واپسی سخت اور لاحاصل ہے۔
انکا کہنا تھا کہ مسلمانوں کو شہریت کے بغیر قبول کرنا باعث بنے گا کہ انہیں انکے ملک میں تمام بنیادی حقوق سے محروم رکھے جائیں گے۔
اقوام متحدہ نے بھی برمی مسلمانوں کی دنیا کی مظلوم ترین اقوام میں قرار دیا ہے جہاں ان پر تمام تر مظالم روا رکھے گیے ہیں
اس وقت مختلف ہمسایہ ممالک میں لاکھوں مہاجرین در بدر کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش اور برما میں معاہدہ عمل سے پہلے ہی ناکامی کا شکار نظر آرہا ہے جسپر عمل سے بھی کسی طرح کا فایدہ نہیں پہنچ سکتا ہے ۔/