سعودی ولی عہد نے مخالفین کو خاموش کرانے کی خفیہ مہم کی منظوری دی، امریکی اخبار

IQNA

سعودی ولی عہد نے مخالفین کو خاموش کرانے کی خفیہ مہم کی منظوری دی، امریکی اخبار

12:08 - March 18, 2019
خبر کا کوڈ: 3505883
بین الاقوامی گروپ-سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے ایک سال قبل سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے مبینہ طور پر اپنے مخالفین کو خاموش کرانے کی خفیہ مہم کی منظوری دی تھی۔

ایکنا نیوز- ڈان نیوز-امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے سعودی دستاویز کو پڑھنے والے امریکی آفیشل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس مہم کے تحت مبینہ طور پر سعودی عوام کی نگرانی، اغوا، حراست میں رکھنے کے ساتھ ساتھ انہیں تشدد کا نشانہ بنانا بھی شامل ہے۔

امریکی آفیشل کے مطابق سعودی عرب نے اس منصوبے کو ’سعودی ریپڈ انٹر وینشن گروپ‘ قرار دیا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کچھ خفیہ مشن اسی ٹیم کے اراکین نے انجام دیے جنہوں نے اکتوبر میں استنبول کے سعودی سفارتخانے میں جمال خاشقجی کو قتل کیا تھا اور دعویٰ کیا کہ صحافی کا قتل اپنے مخالفین کی آواز دبانے کی مہم کا حصہ تھا۔

واشنگٹن پوسٹ میں کالم لکھنے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل پر سعودی عرب پر دنیا بھر سے شدید تنقید کی گئی تھی اور امریکی سینیٹرز نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ذمے داران کے خلاف کارروائی کریں البتہ انہوں نے اس تجویز پر عمل نہیں کیا تھا۔

 

امریکی خفیہ ایجنسیوں کے سربراہان نے سینیٹرز کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں اس بات پر یقین ہے کہ سعود ولی عہد محمد بن سلمان صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث ہیں البتہ سعودی عرب اس سے انکار کرتا رہا ہے۔

ابتدائی طور پر سعود عرب نے کہا تھا کہ اسے جمال خاشقجی کے بارے میں کوئی پتہ نہیں تاہم عالمی سطح پر دباؤ بڑھنے کے بعد سعودی عرب نے کہا تھا کہ صحافی ایجنٹس کے ہاتھوں قتل ہو گئے اور بعدازاں سعودی عرب نے اس پر فرد جرم عائد کی تھی۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ریپڈ انٹروینشن گروپ گزشتہ سال گرفتار کی گئیں خواتین کو حراست اور انہیں ذہنی اذیت کا نشانہ بنانے میں بھی مصروف ہے اور یہ ٹیم ماہ جون میں اس حد تک مصروف تھی کہ اس کے سربراہ نے ولی عہد کے مشیر سے مطالبہ کیا تھا کہ ان کی ٹیم کو عیدالفطر کا بونس دیا جائے۔

سعودی عرب نے ایسی کسی بھی ٹیم کی موجودگی کی تصدیق یا تردید سے انکار کردیا۔

اس گروپ کو تمام تر اختیارا محمد بن سلمان نے دیے ہیں اور شاہی عدالت کے رکن سعود القحطانی اس کی نگرانی کر رہے ہیں۔

نظرات بینندگان
captcha