ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے «Malawi24» کے مطابق مالاوی کے شہر «لیلونگوه» کے باشندے سعد مالوو کا کہنا ہے : مالاوی میں بہت سے لوگ عربی نہیں پڑھ سکتے تھے جسکی وجہ سے لوگ قرآن کے مطالعے سے محروم تھے
انکا کہنا تھا: مالاوی کے اکثر لوگ یائو قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں اور اس زبان میں ترجمے سے وہ بہت خوش ہیں
مالوو کا کہنا ہے کہ مالاوی میں ساٹھ فیصد سے زاید لوگ یائو زبان سمجھتے اور بولتے ہیں اور اس زبان میں ترجمے سے قرآن فھمی میں بہت مدد ملے گی
«مانگوچی» کے علاقے کے مسلمان ٹیچر جلفی زیابو نے اس بارے میں کہا : اکثر دیہاتی لوگ یائو میں تعلیم حاصل کرتے ہیں اور عربی میں قرآن پڑھانا بہت سخت تھا.
قابل ذکر ہے کہ مالاوی میں علما کونسل اور دارالافتاء کے سربراہ شیخ محمد عبدالحمید سیلیکا کی دس سال کی کوششوں کے بعد یائو زبان میں ترجمہ مکمل کیا گیا ہے۔
یائو زبان میں قرآن کے ترجمے کو چھ مہینے تک ماہرین کی سخت چیکنگ اور پروف ریڈنگ کے بعد شایع کیا گیا ہے۔