ایکنا نیوز- «ٹایم» میگزین کے مطابق آسکارایوارڑ کی تقریب کبھی سیاست سے پاک نہیں رہی اور چالیس سالہ تاریخ اس بات کی گواہ ہے ، اناسویں آسکر ایوارڑ میلہ لاس انجلس میں منعقد کیا گیا اور اسمیں بھی سیاست کا رنگ غالب رہا
انگلش ڈکومنٹری فلم «وایٹ کیپس» کے ڈایریکٹراولانڈو وان آینزیڈل نے ایوارڑ لیتے ہوئے مختصر خطاب میں
سوره مائده کی آیت ۳۲ «ایک انسان کی جان بچانا انسانیت کو بچانا ہے»، کو شامی عوام کے دفاع کے حوالے سے پڑھا۔
آیت میں آیا ہے: «...أَنَّهُ مَنْ قَتَلَ نَفْسًا بِغَيْرِ نَفْسٍ أَوْ فَسَادٍ فِي الْأَرْضِ فَكَأَنَّمَا قَتَلَ النَّاسَ جَمِيعًا وَمَنْ أَحْيَاهَا فَكَأَنَّمَا أَحْيَا النَّاسَ جَمِيعًا...:جو کسی کو قصاص کے علاوہ قتل کرے گا گویا اس نے پوری انسانیت کو قتل کیا ہے اور ایک انسان کی جان بچانا انسانیت کو بچانا ہے »
سفید ٹوپی والے کون ہیں؟
حلب ان دنوں تکفیری دہشت گردوں کے نشانے پر ہے اور «وائٹ کیپس» اطلاع رسانی کا کام سرانجام دیں رہے ہیں
میڈیا کے مطابق اس بم باری میں ملبوں تلے سخت ترین حالات میں وایٹ کیپس والے جان پر کھیل کر زخمیوں کو بلا تعصب امداد رسانی اور انکی جان بچانے میں بے مثال کردار ادا کررہے ہیں اور بعض اداروں نے ان کو نوبل ایوارڑ دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے
البتہ بعض دیگر ویڈیو کلپس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اس گروپ کے افراد دانستہ طور پر بشار مخالف افراد سے وابستہ ہیں اور جانبدارنہ سرگرمیوں میں فعال کردار ادا کررہےہیں۔
«وایٹ کیپس» کا مرکز ایک امریکن ادارہ ہے جسکی سربراہی سابق برطانوی فوجی «جیمز لو» کررہا ہے اور امریکہ کے علاوہ جبہہ النصرہ دہشت تنظیم بھی اس کی مدد کررہی ہے۔ بعض نقادوں کا کہنا ہے«وایٹ کیپس» دہشت گردوں پر حملوں کو اسطرح سے پیش کرتے ہیں کہ گویا شامی عوام پر حملہ ہوا ہے۔